ذوالفقار علی بھٹو 11
ذوالفقار علی بھٹو نے دس سال کی عمر میں سیاست شروع کی ضیاء آمریت کے خلاف جدوجہد کی اور قید و بند کی کی سوبتے برداشت کی اور MRD تاریخ بہل جمہوریت میں حصہ لیا اور دس سال کی عمر میں سرگودھا جیل میں ایک ماہ تک قید رہے دس اپریل 1986 محترم بنظیر بھٹو کا ائیرپورٹ پر ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی ریلی نے استقبال کیا اور قافلہ کے ساتھ رہے : پیپلز پارٹی کی حکومت نے انہیں جرنل سیکرٹری بھلوال بنایا پھر انہوں نے غریب عوام کی خدمت شروع کر دی انہوں نے غریب عوام کے مسائل حل کروانے لگے انہوں نے اپنے علاقے بھلوال میں بہت سے ترقیاتی کام کروائے اور اپنے بھلوال کے مختلف علاقوں میں گیس و بجلی وغیرہ کی سہولت پہنچائی ذوالفقار علی بھٹو نے ندیم افضل چن صاحب کی سپوٹ کی اور بھلوال کے بہت سے ترقیاتی کام کروائے پھر انہیں نائب صدر پریس کلب بھلوال بنایا گیا انہوں نے اپنی ایک این جیو بنائی انجمن مفاد عامہ بھلوال کے نام سے جو بہت مقبول ہوئے اور لوگ ان کے پاس اپنے مسائل لے کر آتے اور وہ ان لوگوں کے وسائل سنتے اور ہل کروا کر دیتے ان پر آج تک کوئی بھی رشوت کا الزام نہ لگا تھا یہ رشوت اور مافیہ کے خلاف تھے یہ معافیا کے خلاف ان کا ایک نعرہ بہت مقبول تک وہ یہ کہتے تھے ٹھا معافیا ٹھا جس کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کے بہت سے مخالفین پیدا ہوئے جو ان کی ساک کو نقصان پہنچا جاتے تھے لیکن کہتے ہیں نہ کہ جس کو اللہ عزت دے اس کو کوئی بھی نہیں گرا سکتا
Politics
editذوالفقار علی بھٹو نے دس سال کی عمر میں سیاست شروع کی ضیاء آمریت کے خلاف جدوجہد کی اور قید و بند کی کی سوبتے برداشت کی اور MRD تاریخ بہل جمہوریت میں حصہ لیا اور دس سال کی عمر میں سرگودھا جیل میں ایک ماہ تک قید رہے دس اپریل 1986 محترم بنظیر بھٹو کا ائیرپورٹ پر ذوالفقار علی بھٹو اور ان کی ریلی نے استقبال کیا اور قافلہ کے ساتھ رہے : پیپلز پارٹی کی حکومت نے انہیں جرنل سیکرٹری بھلوال بنایا پھر انہوں نے غریب عوام کی خدمت شروع کر دی انہوں نے غریب عوام کے مسائل حل کروانے لگے انہوں نے اپنے علاقے بھلوال میں بہت سے ترقیاتی کام کروائے اور اپنے بھلوال کے مختلف علاقوں میں گیس و بجلی وغیرہ کی سہولت پہنچائی ذوالفقار علی بھٹو نے ندیم افضل چن صاحب کی سپوٹ کی اور بھلوال کے بہت سے ترقیاتی کام کروائے پھر انہیں نائب صدر پریس کلب بھلوال بنایا گیا انہوں نے اپنی ایک این جیو بنائی انجمن مفاد عامہ بھلوال کے نام سے جو بہت مقبول ہوئے اور لوگ ان کے پاس اپنے مسائل لے کر آتے اور وہ ان لوگوں کے وسائل سنتے اور ہل کروا کر دیتے ان پر آج تک کوئی بھی رشوت کا الزام نہ لگا تھا یہ رشوت اور مافیہ کے خلاف تھے یہ معافیا کے خلاف ان کا ایک نعرہ بہت مقبول تک وہ یہ کہتے تھے ٹھا معافیا ٹھا جس کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کے بہت سے مخالفین پیدا ہوئے جو ان کی ساک کو نقصان پہنچا جاتے تھے لیکن کہتے ہیں نہ کہ جس کو اللہ عزت دے اس کو کوئی بھی نہیں گرا سکتا ذوالفقار علی بھٹو 11 (talk) 13:17, 22 November 2021 (UTC)